ارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے ختم ہونے میں محض تین دن باقی ہیں اور ان تین
دنوں میں بھی نوٹوں کی منسوخی پر حکمراں جماعت اور حزب اختلاف کے درمیان
تعطل ختم ہونے کا امکان کم نظر آ رہا ہے جس سے لگتا ہے کہ یہ پورا اجلاس ہی
ہنگامے کی نذر ہو جائے گا۔چار دن کے وقفے کے بعد کل دوبارہ شروع ہو رہے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے
موقع پر وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج اپوزیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ پارلیمنٹ
کی کارروائی کو چلنے دے اور مطالبات زر اور
اہم بلوں کو پاس کرانے میں
حکومت کے ساتھ تعاون کرے، لیکن شمال مشرقی کے ایک منصوبے میں مبینہ
گھپلےمیں وزیر مملکت برائے امو داخلہ کرن ریجیجو کا نام آنے کے بعد کانگریس
جس طرح سے ان کے استعفی کے مطالبے پر بضد ہے اس سے کل پارلیمنٹ کے خوش
اسلوبی سے چلنے کا امکان کم ہی نظر آ رہا ہے۔اپوزیشن کے سخت تیور کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں
میں کانگریس کے علاوہ دیگر جماعتیں بھی ریجیجو کے استعفی کا مطالبہ زور شور
سے اٹھائیں گی۔